بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

طلاق کو معلق کرنا


سوال

ہمارے  ہاں ایک بندے نے اپنی بیوی کو واٹس ایپ پر آڈیو کلپ بھیجا اور ان سے کہا کہ اگر تم نے میرا یہ کلپ کسی کو سنایا تو تمہیں تین طلاق ہے، چنانچہ بیوی نے کسی کو بھی نہیں سنایا،  لیکن اس کی ایک بہن نے اس کی قریب آکر سن لیا اور اس کو معلوم بھی تھا کہ اس کی بہن سن رہی ہے، لیکن انہوں نے منع نہیں کیا اور ان کا کہنا ہے کہ اپنی بہن کو سنانے کا ارادہ نہیں تھا،  لیکن جس جگہ پر وہ وائس سن رہی تھی وہ جگہ تنگ ہونے کے وجہ سے وہاں سے نہیں ہٹ سکی، اب اس صورت میں طلاق واقع ہوگی یا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ شخص کی بیوی نے اگر واقعتًا  اپنی بہن کو سنایا نہیں، بلکہ اس کی بہن نے از خود آڈیو کلپ سنی ہے تو ایسی صورت میں شرط نہیں پائی گئی اور طلاق واقع نہیں ہوئی۔ 

"وَ قَالَ نَافِعٌ: طَلَّقَ رَجُلٌ امْرَأَتَهُ الْبَتَّةَ إِنْ خَرَجَتْ، فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: إِنْ خَرَجَتْ فَقَدْ بُتَّتْ مِنْهُ، وَ إِنْ لَمْ تَخْرُجْ فَلَيْسَ بِشَيْءٍ."

(صحيح البخاري باب الطَّلَاقِ فِي الْإِغْلَاقِ وَالْكُرْهِ وَالسَّكْرَانِ وَالْمَجْنُونِ:۳۱۵/۱۶)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104200266

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں