ہمارے ہاں ایک بندے نے اپنی بیوی کو واٹس ایپ پر آڈیو کلپ بھیجا اور ان سے کہا کہ اگر تم نے میرا یہ کلپ کسی کو سنایا تو تمہیں تین طلاق ہے، چنانچہ بیوی نے کسی کو بھی نہیں سنایا، لیکن اس کی ایک بہن نے اس کی قریب آکر سن لیا اور اس کو معلوم بھی تھا کہ اس کی بہن سن رہی ہے، لیکن انہوں نے منع نہیں کیا اور ان کا کہنا ہے کہ اپنی بہن کو سنانے کا ارادہ نہیں تھا، لیکن جس جگہ پر وہ وائس سن رہی تھی وہ جگہ تنگ ہونے کے وجہ سے وہاں سے نہیں ہٹ سکی، اب اس صورت میں طلاق واقع ہوگی یا نہیں؟
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ شخص کی بیوی نے اگر واقعتًا اپنی بہن کو سنایا نہیں، بلکہ اس کی بہن نے از خود آڈیو کلپ سنی ہے تو ایسی صورت میں شرط نہیں پائی گئی اور طلاق واقع نہیں ہوئی۔
"وَ قَالَ نَافِعٌ: طَلَّقَ رَجُلٌ امْرَأَتَهُ الْبَتَّةَ إِنْ خَرَجَتْ، فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: إِنْ خَرَجَتْ فَقَدْ بُتَّتْ مِنْهُ، وَ إِنْ لَمْ تَخْرُجْ فَلَيْسَ بِشَيْءٍ."
(صحيح البخاري باب الطَّلَاقِ فِي الْإِغْلَاقِ وَالْكُرْهِ وَالسَّكْرَانِ وَالْمَجْنُونِ:۳۱۵/۱۶)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144104200266
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن