جب بھی کوئی مجھ سے کسی دوسرے کی طلاق کا ذکر کرتا ہے یا کسی اور کے ساتھ ایسی باتیں کرتا ہے اور میں بھی ان باتوں میں اگر شریک ہو جاؤں تو باتیں ختم ہونے کے بعد مجھے وسوسہ ہونے لگتا ہے کہ کہیں ان باتوں میں میں نے کوئی ایسی بات نہ کہہ دی ہو کہ جس سے میرے اپنے رشتہ میں فرق آجائے، پوچھنا یہ ہے کہ انسان کو کتنے فیصد یقین ہو اپنے اوپر اور اسے یاد ہو کہ اس نے ایسی بات اپنے بارے میں بولی ہے کہ نہیں ؟
آپ وسوسہ کی طرف دہیان نہ دیں، اور ہر نماز کے بعد سات مرتبہ ’’لا حول ولا قوة إلا بالله‘‘ اور تین مرتبہ سورہ الناس پڑھنے کا اہتمام کیا کریں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004200646
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن