بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

طلاق رجعی،بائن اور مغلظہ کا فرق


سوال

طلاق رجعی ، بائن اور مغلظہ کا فرق کس طرح پتہ چلتاہے؟ قرآن وحدیث سے وضاحت فرمائیں۔

طلاق ہوجانے کے بعد عورت کوشوہرہی کے  گھرمیں رہناہوتاہے،اورعدت ختم ہونے کے بعدیادورانِ عدت  جورجوع کیاجاتاہے اس کی  قرآن وحدیث کی روشنی میں وضاحت فرمائیں۔

جواب

رجعی طلاق وہ ہوتی ہے جس میں دوران عدت رجوع ممکن ہوتا ہےاوربائن وہ ہوتی ہے جس سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے اوررجوع ممکن نہیں ہوتی البتہ تجدید نکاح جائز ہوتا ہے اورجب طلاقوں کا عدد تین تک پہنچ جائے تو اسے طلاق مغلظہ کہتے ہٰیں ۔طلاق مغلظہ کو بینونت کبری ٰبھی کہتے ہیں ۔طلاق کے جن الفاظ میں شدت نہیں ہوتی وہ عام طور پر  رجعی طلاق کے الفاظ ہوتے ہیں اورجن کے معنی میں شدت اورسختی ہوتی ہے وہ بائن کے الفاظ ہوتے ہیں ۔اس کے علاوہ بسااوقات ایک لفظ طلاق رجعی کا ہوتا ہے مگر مخصوص احوال کی وجہ سے وہ بائن بن جاتا ہے، مثلاً غیر مدخولہ کو اگر طلاق رجعی بھی دی جائے تو وہ بائن ہوتی ہے،اسی طریقے سے اگر بائن کے بعد رجعی دی جائے تو وہ بھی بائن ہوتی ہے وغیرہ ۔تفصیل کے لیے کتب فقہ کا مطالعہ کیا جاسکتا ہے۔

جس عورت کو طلاق دے دی گئی ہو،اسے شوہر کے گھر میں ہی عدت گزارنی ہوتی ہے اورجیسا کہ ذکر کیا گیا کہ اگر طلاق رجعی ہو تو شوہر یا بیوی رجوع کرسکتے ہیں مگر جب عدت گزرجائے اورزوجین میں سے کسی نے رجوع نہ کیا ہو تو پھر نکاح ختم ہوجاتا ہے اوررجوع ممکن نہیں ہوتا بلکہ باہمی رضامندی سے تجدید نکاح جائز ہوتا ہے۔

طلاق اورعدت اوررجعت کے یہ احکام قرآن وحدیث کی روشنی میں فقہاء نےتفصیل سے ذکر کیے ہیں ،آپ کتب فقہ میں ان کو ملاحظہ کرسکتے ہیں یا پھر ہمارے دارالافتاء میں سوال داخل کرکے تفصیل معلوم کرسکتے ہیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143803200018

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں