میرے والد نے میری والدہ کو ایک ساتھ تین طلاق دی ہیں، گواہ میرے بالغ بہن بھائی موجود تھے، اب والد کا غصہ ختم ہونے کے بعد والد بولتے ہیں کہ میں نے طلاق نہیں کہا ، " الاق" کہا ہے، اب آپ بتائیں طلاق ہوئی یا نہیں؟
آپ کی والدہ نے اگر خود والد کی زبان سے طلاق کا لفظ سنا ہے اور اس پر آپ کے بھائی بہن گواہ بھی ہیں تو اب والدہ کے لیے جائز نہیں کہ وہ والد کے ساتھ تعلقات باقی رکھیں، ان پر لازم ہے کہ آپ کے والد سے علیحدگی اختیار کر لیں۔ اور اگر والد اپنی بات پر مصر ہوں تو وہ اپنا مسئلہ کسی مفتی کے رو برو پیش کریں، اور ان سے مسئلہ حل کرنے (اس نزاع کا فیصلہ کرنے) کی درخواست کریں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012201957
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن