بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

صلاۃ الحاجات کا کوئی مخصوص وقت نہیں ہے


سوال

صلاۃ الحاجات کا کوئی مخصوص وقت مقرر ہے یا کسی بھی وقت کی جاسکتی ہے؟ یعنی شام یا رات؟

جواب

صلاۃ الحاجات کا کوئی مخصوص وقت مقرر نہیں جب چاہیں ادا کریں، صرف اتنا اہتمام ضروری ہے کہ وہ وقت نفل نماز کی ادائیگی کے لیے ممنوع نہ ہو۔البتہ رات کے آخری پہر میں دعائیں زیادہ قبول ہوتی ہیں۔ فقط واللہ اعلم

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:

صلاۃ الحاجۃ کا وقت


فتوی نمبر : 144012200679

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں