بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

صف کو پر کرنے کے لیے نمازی کے آگے سے گزرنا


سوال

ایک  شخص  صف میں کھڑا ہو کر نفل یا سنت پڑھ رہا ہو، اس دوران جماعت کھڑی ہو جائے تو اس سے آگے صف میں  سامنے والی جگہ خالی چھوڑی  جائے  گی یا اس کے سامنے کسی کا کھڑا ہونا جائز ہے؟

جواب

سنت   یا نفل پڑھنے  والے کو چاہیے کہ  سنن اور نوافل  شروع کرنے سے پہلے  وقت کا اندازا  لگالےاور جماعت کھڑی ہونے  سے پہلے پہلے سنت یا نفل کو  پورا کرلے، ورنہ جماعت کے انتظار میں بیٹھا رہے، جماعت ختم ہونے کے بعد اپنے سنن و نوافل کو پورا کرے، اگر فجر کی سنت  میں وقت کم ہو تو دیوار یا ستون کی آڑ میں سنت پڑھے صف  کے درمیان میں سنت نہ پڑھے ، بہرحال اگر کوئی  صف میں  سنت پڑھ رہا ہے تو اگلی صف  میں اس کے سامنے جگہ خالی نہیں چھوڑی جائے گی، بلکہ اسے پر کیا جائے گا،اولًا کوشش کی جائے کہ اس کے سامنے سے مُرور  کے بغیر (یعنی اس کے سامنے گزرے بغیر)  اس جگہ کو پر کرلیا جائے، لیکن اگر اس خالی جگہ کو پر کرنے کے لیے نمازی کے سامنے سے گزر کرصف میں  کھڑا ہونا پڑے تو یہ بھی جائز  ہے،  اس کے آگے سے گزرنے کا گناہ سنت پڑھنے والے پر ہے   ، گزرنے والے پر گناہ نہیں  ہوگا ۔

فتاوی شامی(635/1):

"وَالظَّاهِرُ أَنَّ مِنْ الصُّورَةِ الثَّانِيَةِ مَا لَوْ صَلَّى عِنْدَ بَابِ الْمَسْجِدِ وَقْتَ إقَامَةِ الْجَمَاعَةِ لِأَنَّ لِلْمَارِّ أَنْ يَمُرَّ عَلَى رَقَبَتِهِ كَمَا يَأْتِي ... وَعَلَيْهِ فَلَوْ صَلَّى فِي نَفْسِ طَرِيقِ الْعَامَّةِ لَمْ تَكُنْ صَلَاتُهُ مُحْتَرَمَةٌ كَمَنْ صَلَّى خَلَفَ فُرْجَةِ الصَّفِّ فَلَا يَمْنَعُونَ مِنْ الْمُرُورِ لِتَعَدِّيهِ فَلْيُتَأَمَّلْ. [تَنْبِيهٌ]."

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203200105

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں