بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

صرف امام کا مقتدیوں سے کچھ اونچا کھڑا ہونا


سوال

مسجد کے اندر کے ہال کاحصہ چھ انچ اونچا ہے، اور  باہر والا حصہ اندر والے حصہ سے چھ انچ  نیچا ہے، اگر امام کا مصلی اندر والے حصہ میں ہو اور موذن اور نمازی باہر والے حصے میں ہوں تو نماز کی جماعت ہوسکتی ہے یا نہیں ؟

جواب

چھ انچ کی اونچائی سے چوں کہ امام کا مقتدیوں سے قابلِ لحاظ امتیاز ظاہر نہیں ہوگا؛ لہذا ایسی صورت میں نماز باجماعت بلا کراہت جائز ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 646):
"(وانفراد الإمام على الدكان) للنهي، وقدر الارتفاع بذراع، ولا بأس بما دونه، وقيل: ما يقع به الامتياز، وهو الأوجه، ذكره الكمال وغيره (وكره عكسه) في الأصح، وهذا كله (عند عدم العذر) كجمعة وعيد".

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 646):
"(قوله: للنهي) وهو ما أخرجه الحاكم: «أنه صلى الله عليه وسلم نهى أن يقوم الإمام فوق ويبقى الناس خلفه». وعللوه بأنه تشبه بأهل الكتاب، فإنهم يتخذون لإمامهم دكانًا، بحر. وهذا التعليل يقتضي أنها تنزيهية، والحديث يقتضي أنها تحريمية، إلا أن يوجد صارف، تأمل، رملي.
قلت: لعل الصارف تعليل النهي بما ذكر، تأمل. (قوله: وقيل إلخ) هو ظاهر الرواية، كما في البدائع. قال في البحر: والحاصل أن التصحيح قد اختلف، والأولى العمل بظاهر الرواية وإطلاق الحديث اهـ وكذا رجحه في الحلية".
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200501

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں