صدقۃالفطر کا نصاب کلو کے حساب سےکیا ہو گا؟ اور کیا رمضان کے روزوں کا فدیہ رمضان سے پہلے دیا جا سکتا ہے؟ نیز اس بات کی بھی راہ نمائی فرمائیں کہ ایک روزہ کا فدیہ کتنا ہے؟
صدقۂ فطر کی مقدار نصف صاع گندم یعنی پونے دو کلو یا اوسط درجہ کے پونے دو کلو گندم کی قیمت ہے.
اگر کوئی شخص ایسا بوڑھا ہوگیا کہ روزہ رکھنے کی طاقت نہ رہی اور آئندہ بھی روزہ رکھنے کی طاقت ہونے کی امید نہیں ، یا ایسا بیمار ہوا کہ روزہ رکھنے کی طاقت نہ رہی اور آئندہ صحت یابی کی امید بھی نہیں ہے تو وہ روزوں کا فدیہ دے سکتا ہے، اور رمضان کے شروع میں بھی سب روزوں کا فدیہ دے سکتا ہے، تاہم فدیہ ادا کرنے کے بعد اگر موت سے پہلے روزہ رکھنے کی طاقت حاصل ہو جائے اور وقت بھی ملے تو ان روزوں کی قضا کرنا ضروری ہوگا، "فدیہ" صدقۂ نافلہ ہوجائے گا۔
ایک روزے کا فدیہ ایک صدقۃ الفطر کے برابر یعنی پونے دو کلو گندم یا اس کی قیمت ہے۔
(وللشيخ الفاني العاجز عن الصوم الفطر ويفدي) وجوباً ولو في أول الشهر وبلا تعدد فقير كالفطرة۔(فتاوی شامی2/ 427، کتاب الصوم، ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200383
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن