بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

صدقت وبررت کا تلفظ


سوال

فجر کی اذان میں "الصلاة خیر من النوم"  کے جواب میں "صدقت و بررت" کو بکسر الراء پڑھنا درست ہے؟

جواب

فجر کی اذان میں  "الصلاة خیر من النوم" کے جواب میں کہے جانے والے جملے "صدقت و بررت" میں’بررت‘ کی پہلی راء پر فتحہ اور کسرہ دونوں پڑھنا درست ہے، لہٰذا ’’بَرَرتَ‘‘ اور ’’بَرِرتَ‘‘ دونوں طرح پڑھنا درست ہے، کیوں کہ صرفی اعتبار سے  یہ کلمہ  باب سمع اور باب ضرب دونوں سے مستعمل ہے، لہٰذا جس طرح باب ضرب کے اعتبار سے  ’’بررت‘‘ کی پہلی راء پر فتحہ پڑھنا درست ہے، اسی طرح باب سمع کے اعتبار سے ’’بررت‘‘کی پہلی راء پر کسرہ پڑھنا بھی درست ہے ۔

تاج العروس (10/ 153):

’’ ( وبَرِرْتُه) أَي الوالِدَ وبررته (أَبَرُّه) ! بِرًّا، (كعَلِمتُه وضَرَبْتُه) ، أَي أَحسنتُ إِليه ووَصَلْتُه. ... (و) البَرُّ (بالفَتْح: من الأَسْماءِ) الحُسْنَى وَهُوَ العَطُوفُ على عِبادِهِ ببِرِّه ولُطْفِه، قَالَه ابْن الأَثير. (و) البَرُّ: (الصّادقُ) . (و) البَرُّ: (الكَثِيرُ البِرِّ، كالبارّ) ... (و) البَرّ: (الصِّدْقُ فِي اليَمِين، ويُكسر) .} بَرَّ فِي يَمينِه يَبَرُّ، إِذا صَدَقَه، وَلم يَحنثْ.

(وَقد بَرِرتَ)، بِالْكَسْرِ، ( {وبَرَرْتَ)، بالفَتْحِ، وهاذه عَن الصّغانِّي. (وبَرَّتِ اليَمِينُ {تَبَرُّ، كيمَلُّ، و) } تَبِر مثْلُ (يَحِلُّ، {بِرًّا) ، بِالْكَسْرِ، (} وبَرًّا) ، بِالْفَتْح، ( {وبُرُوراً) ، بالضَّمّ: صَدَقَتْ.

(وأَبرَّهَا) هُوَ: (أَمْضَاها على الصِّدْق) وَعَن الأَحْمر: {بَرَرْتُ قَسمِي،} وبَررْتُ والدِي، وغيرُه لَا يقولُ هاذا. ورَوى المُنْذِريُّ عَن أَبي العَبَّاس فِي كتاب الفصيح: يُقَال: صَدَقْتَ وبَرِرْتُ، وكذالك بَرَرْتُ وَالِدي! أَبِرّه‘‘.

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209202034

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں