مسجد کا مؤذن رمضان میں زکاۃ وصول کرتا ہے، جو جمع کرتے کرتے نصاب سے بڑ ھ جاتا ہے اور موذن کی تنخواہ کم ہوتی ہے ،سال بھر اسی سے گزارا کرتا ہے، آیا اس کے لیے اس طرح زکاۃ وصول کرنا جائز ہے؟
جب تک مذکورہ شخص کے پاس ضرورت سے زائد اتنی رقم یا سامان نہ ہو جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کے برابر ہو اس وقت تک اس کے لیے زکاۃ لینا جائز ہے، جس وقت وہ نصاب کے بقدر مالیت کا مالک ہوجائے تواس کے لیے زکاۃ لینا جائز نہیں ہے، البتہ اگر وہ رقم خرچ کرلے اور اس کے پاس نصاب سے کم رقم رہ جائے تو پھر اسے زکاۃ دینا جائز ہوگا۔فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200126
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن