بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

صاحبِ نصاب خاتون کے یتیم نابالغ بچوں کو زکاۃ دینے کا حکم


سوال

میری ایک بہن ہے جو بیوہ ہے اور صاحبِ نصاب ہے، کیا میں اپنی بیوی کی زکاۃ  اس کے نابالغ بچوں کو دے سکتا ہوں؟

جواب

آپ اپنی یا اپنی بیوی کی زکاۃ اپنی صاحبِ نصاب بہن کے یتیم نابالغ بچوں کو دے سکتے ہیں، بشرطیکہ وہ سید نہ ہوں۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 349):
"(و) لا إلى (طفله) بخلاف ولده الكبير وأبيه وامرأته الفقراء وطفل الغنية فيجوز؛ لانتفاء المانع.

(قوله: وطفل الغنية) أي ولو لم يكن له أب بحر عن القنية (قوله: لانتفاء المانع) علة للجميع والمانع أن الطفل يعد غنيا بغنى أبيه بخلاف الكبير فإنه لا يعد غنيًا بغنى أبيه ولا الأب بغنى ابنه ولا الزوجة بغنى زوجها ولا الطفل بغنى أمه ح في البحر". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104200800

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں