بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

صاحبِ نصاب بیوہ کو زکاۃ دینے کا حکم


سوال

ایک بیوہ ہے، اس کے تین بچے ہیں، وہ کوئی نوکری نہیں کرتی، کوئی ذریعہ آمدن بھی نہیں ہے، اس کے پاس سونا موجود ہو جو نصاب تک پہنچتا ہو، تو ہم اس کو زکاۃ دے سکتے ہیں یا نہیں؟اگر نہیں تو اس کی کس طرح مدد کر سکتے ہیں؟

 

جواب

اگر مذکورہ بیوہ کے پاس نصاب کے بقدر سونا موجود ہے جیسا کہ سوال میں ذکر ہے  تو ان کو زکاۃ  کی رقم دینا جائز نہ ہو گا،  پھر  اگر وہ تعاون کی محتاج ہوں تو زکاۃ  کے علاوہ دیگر نفلی صدقات سے ان کی مدد کی جا سکتی ہے۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (2/ 47)
"وأما صدقة التطوع فيجوز صرفها إلى الغني؛ لأنها تجري مجرى الهبة".
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200464

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں