زکات کب فرض ہوگی؟ جب سے پیسے جمع ہونے شروع ہوئے اسی وقت سے سال شروع ہوگا یا جب بقدرِ نصاب مال جمع ہو جائے تب سال شروع ہوگا؟ اور اس مال کی زکات اگلے سال دی جائے گی ؟
وجوبِ زکات کے لیے صاحبِ نصاب ہونا اور زکات کی ادائیگی واجب ہونے کے لیے اس پر سال گزرنا شرعاً ضروری ہے، جس روز کسی عاقل بالغ مسلمان کے پاس بنیادی ضرورت سے زائد نصاب کے بقدر مال (سونا، چاندی، نقدی، مالِ تجارت) جمع ہوجائے اس دن سے وہ شرعاً صاحبِ نصاب شمار ہوگا اور اسی دن سے سال کا حساب بھی کیا جائے گا، اور قمری حساب سے سال پورا ہونے پر اسی تاریخ کے اعتبار سے زکات واجب ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200331
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن