صاحبِ استطاعت شحض کے لیے بے نظیر انکم سپورٹ کے پیسے لینا جائز ہے یا نہیں؟ اگر کسی نے ابھی تک لیا ہو تو اس کو اب کیا کرنا چاہیے؟
یہ حکومتی امداد کی ایک صورت ہے، حکومت اپنی پالیسی اور جن شرائط کے تحت جس کے نام جاری کرے وہ لے سکتا ہے، اس کی حد اور معیار کیا ہے؟ اس کے لیے اس فنڈ سے متعلق ادارے سے رابطہ فرمائیں۔ حکومت کی پالیسی کے تحت اگر کوئی اس فنڈ کا حق دار نہ بنتا ہو تو اس کے لیے یہ پیسے لینا جائز نہیں ہیں، اور اگر بلا استحقاق یہ پیسے کوئی لے چکا ہو تو وہ پیسے اسی فنڈ میں واپس کرنے کی کوشش کرے، ورنہ کسی بھی حکومتی خزانے میں کسی طرح جمع کرادے، اگر واپسی کی کوئی صورت ممکن نہ ہو تو پھر ثواب کی نیت کے بغیر صدقہ کردے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144104200332
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن