بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شیل کمپنی سے معاملات کرنا


سوال

سننے میں آیا ہے کہ ’’شیل پیٹرولیم کمپنی‘‘  یہ ایک یہودی کمپنی ہے جو پاکستان سمیت دنیا بھر میں کام کر رہی ہے،  اس کے ساتھ کاروبار کرنا کیسا ہے؟ مثلاً ان کے لیبل سے پٹرول پمپ لگانا،  پٹرول خرید و فروخت کرنا شرعاً  کیسا ہے؟  اسی طرح ان کے پمپ سے گاڑی میں پٹرول وغیرہ ڈالنا؟

جواب

اگر واقعتاً مذکورہ پیٹرولیم کمپنی کا مالک یہودی ہو تو اس کے ساتھ کاروبار کرنا اور اس کے پٹرول پمپ سے پٹرول خریدنا فی نفسہٖ جائز ہے، البتہ دینی غیرت  کے خلاف ہے، اس لیے بہتر یہ ہے کہ اپنی قومی کمپنیوں کے ساتھ معاملہ کیا جائے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200889

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں