آج کل عورتیں جو شیفون اورجارجٹ کے ڈوپٹے لیتی ہیں ،کیا ان ڈوپٹوں میں نماز ہوجاتی ہے یا نہیں؟
نماز میں عورت کے لیے سر کے بال چھپانا ضروری ہے، اگر نماز میں عورت کے سر کے بال نظر آئیں تو اس کی نماز نہیں ہوگی، اگر شیفون اور جارجٹ کے دوپٹے اتنے باریک ہوں کہ اس میں سے سرکے بال نظر آتے ہیں تو عورت کے لیے ان دوپٹوں میں نماز پڑھنا درست نہیں۔
الدر المختار شرح تنوير الأبصار في فقه مذهب الإمام أبي حنيفة - (1 / 405)
"( وللحرة ) ولو خنثى ( جميع بدنها ) حتى شعرها النازل في الأصح، ( خلا الوجه والكفين )، فظهر الكف عورة على المذهب ( والقدمين )"۔
الدر المختار (1 / 410)
"( وعادم ساتر ) لا يصف ما تحته"۔
و فی الرد: "قوله ( لا يصف ما تحته ) بأن لا يرى منه لون البشرة، احترازاً عن الرقيق، ونحو الزجاج"۔
الفتاوى الهندية - (2 / 349)
"والثوب الرقيق الذي يصف ما تحته لا تجوز الصلاة فيه" .فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201725
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن