بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شیعہ کی نماز جنازہ پڑھنے کا حکم


سوال

کیا کسی اہلِ تشیع کا نماز جنازہ پڑھنے والے شخص کو  تجدیدِ ایمان یا تجدیدِ نکاح کی ضرورت پڑتی ہے؟

جواب

جو شیعہ کفریہ عقائد رکھتاہو(مثلاً: حضرت علی رضی اللہ عنہ کو نبی ماننا ،  امامت کو نبوت سے اٖفضل ماننا، اپنے ائمہ کے لیے علمِ غیب کلی ثابت کرنا،حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پر تہمت لگانا، حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی خلافت کا انکار کرنا وغیرہ)، اس کی نمازِ جنازہ پڑھنایا پڑھانا  سنی  مسلمان کے لیے حرام ہے، جو شخص اس کے کفریہ عقائد سے مطلع ہونے کے باوجود جائز سمجھتے ہوئے اس کی نماز جنازہ پڑھے یا پڑھائے وہ دائرہ اسلام سے خارج ہوجائے گا اور اس پر لازم ہے کہ وہ اپنے اس فعل پر توبہ کرنے کے بعد تجدیدِ ایمان کے ساتھ تجدیدِ نکاح بھی کرے۔

البتہ اگر کوئی شخص کسی شیعہ کے کفریہ عقائد پر مطلع نہ ہو یا مطلع ہونے کے باوجود ناجائز سمجھتے ہوئے کسی لالچ کی وجہ سے یا سیاسۃً و رسماً نمازِ جنازہ پڑھے تو وہ دائرہ اسلام سے تو خارج نہیں ہوگا، لیکن حرام فعل کے ارتکاب کی وجہ سے اس کے فاسق و فاجر بننے میں کوئی شک نہیں ہوگا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200460

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں