شیعہ کی طرف سے افطار کا کیا حکم ہے؟ یا وہ پیسے دے اور ہم سامان لے لیں؟
قرابت دار، محلہ دار، شریک کار یا پڑوسی ہونے کے ناطے کوئی بھی انسان آپ کا اکرام کرے تو اس اکرام کو قبول کرنا شرعاً جائز ہے، البتہ غیر مسلموں یا باطل فرقوں کی مذہبی تقریبات اور مجالس میں شرکت جائز نہیں ہے، آپ ﷺ سے ثابت ہے کہ آپ ﷺ نے یہود کی دعوت بھی قبول فرمائی تھی، اسی بنیاد پر اگر شیعہ حضرات سنی مسلمانوں کے ساتھ افطار یا نقد لین دین کی صورت میں اکرام کا معاملہ کریں تو اسے قبول کرنے کی گنجائش ہوگی، البتہ اگر اس موقع پر ان کے ہاں کوئی مذہبی مجلس ہو تو وہاں جاکر دعوت میں شرکت جائز نہیں ہوگی، بصورتِ جواز اگر کسی عارض کی وجہ سے طبیعت پر بوجھ ہو تو حسن خلقی کے ساتھ معذرت کرلیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908201158
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن