بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شیعہ کو شادی کی دعوت میں بلانا


سوال

کسی شیعہ کواپنی شادی میں یابیٹے بیٹی کی شادی میں دعوت دینااور شادی کی تقریب میں دوسرے مہمانوں اورشرکاء سے زیادہ اہم مہمان کے طور پرشریک رکھناازروئے شرع کیاحکم ہے؟

جواب

کسی شیعہ کو رشتہ داری یا کسی ضرورت کی وجہ سے اپنی یا اپنے بیٹے،بیٹی کی شادی میں دعوت دینے میں کوئی حرج نہیں، لیکن اسے  کسی وجہ کے بغیردیگر مہمانوں سے زیادہ توجہ اور اعزاز دینا مناسب نہیں۔

الفتاوى الهندية - (43 / 376):

"وفي التفاريق: لا بأس بأن يضيف كافرًا لقرابة أو لحاجة، كذا في التمرتاشي."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200155

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں