بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

شیعہ کا سنی کے جنازے میں شریک ہونا


سوال

اگر کوئی شیعہ (ہمسائیگی یادور پارکی رشتہ داری کے بہانے) کسی مسلمان کے جنازےمیں شریک ہوجائے توکیاحکم ہے؟ اورکیاجنازے کےوقت اس کی شرکت معلوم ہونے پر اس کومنع کرنا اور جنازہ سے باہر ہوجانے کاکہنادرست ہوگا ؟

جواب

سنی مسلمان کے جنازے میں شیعہ کی شرکت کرنے کی گنجائش ہے، جنازے کے وقت معلوم ہونے پر اسے منع کرنا اور جنازہ سے باہر ہونے کا کہنا درست نہیں۔

رد المحتار (2 / 231):

"ويكره أن يدخل الكافر في قبر قريبه المسلم ليدفنه، بحر".

فتاوی  محمودیہ میں ہے:

’’۔۔۔ ہندو لوگ جو کہ ہمارے مردے کے ساتھ قبر پر جاتے ہیں اور مٹی دیتے ہیں، ان کے لیے بھی اور ہمارے لیے بھی علمائے دین کیا فرماتے ہیں اور کیا حکم ہے؟

جواب: ۔۔۔ ان کو منع نہ کریں‘‘۔  (کتاب الصلاۃ، باب الجنائز 9 / 40 و 41 ط: فاروقیہ) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200154

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں