بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شیعہ لڑکی سے نکاح


سوال

 میں ایک شیعہ لڑکی سے شادی کرنا چاہتا ہوں اور اس کے والدین اس بات پر راضی نہیں. اصل وجہ انکار میرا سنی ہونا ہے. کافی عرصہ کوشش کے بعد بھی وہ رضا مند نہیں ہوئے. میرے والدین کو اس رشتہ پر کسی قسم کا کوئی اعتراض نہیں. اور وہ میرے خود سے نکاح کرنے پر بھی راضی ہیں. برائے مہربانی اس معاملے میں میری اسلامی تعلیمات کے مطابق راہ نمائی کی جائے کہ مجھے کیا کرنا چاہیے؟ اور میرے والدین کے نقطہ نظر پر بھی روشنی ڈالی جائے اسلامی تعلیمات کے مطابق۔

جواب

اگر کوئی شیعہ قرآنِ مجید میں تحریف، حضرت علی رضی اللہ عنہ کے خدا ہونے، یا جبرئیلِ امین سے وحی پہنچانے میں غلطی کا عقیدہ رکھتاہو، یا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی صحابیت کا انکار کرتاہو یا حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا پر تہمت لگاتاہو، یا بارہ اماموں کی امامت من جانب اللہ مان کر ان کو معصوم مانتاہو تو ایسا شیعہ اسلام کے بنیادی عقائد کی مخالفت کی وجہ سے دائرہ اسلام سے خارج ہوگا، اور ایسے شیعہ کے ساتھ مسلمان کا نکاح جائز نہیں ہوگا، خواہ وہ شیعہ لڑکی ہو اور مسلمان لڑکا اس سے نکاح کرے؛ لہٰذا اگر مذکورہ لڑکی درج بالا عقائد  رکھتی ہے تو سنی لڑکے کے لیے اس سے نکاح جائز نہیں ہوگا۔ البتہ اگر وہ لڑکی اپنے عقائد سے صدقِ دل سے توبہ کرے (اس سلسلے میں تقیہ نہ کرے) اور مذکورہ عقائد سے براء ت کرے  تو سنی لڑکے کا نکاح اس سے جائز ہوگا۔

مذکورہ تفصیل سے قطع نظر (یعنی اگر لڑکی کے عقائد درست ہوں یا وہ تائب ہوجائے تو بھی) جب لڑکی کے والدین صرف آپ کے سنی ہونے کی وجہ سے نکاح نہیں کرنا چاہتے تو آپ کو مذکورہ جگہ نکاح نہیں کرنا چاہیے،  جس جگہ عقائد و اعمال کی حفاظت اور مقاصدِ نکاح کی تکمیل ہو وہاں دونوں خاندانوں کے بزرگوں کی رضا و شمولیت کے ساتھ نکاح کریں۔

"وبهذا ظهر أن الرافضي إن كان ممن يعتقد الألوهية في علي أو أن جبريل غلط في الوحي أو كان ينكر صحبة أبي بكر الصديق أو يقذف عائشة الصديقة فهو كافر؛ لمخالفة القواطع المعلومة من الدين بالضرورة". (ردالمحتار : ٣ / ٤٦ سعيد)فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144004200177

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں