بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شیعہ دادی کو ایصال ثواب کرنا


سوال

میری دادی شیعہ تھیں، تقریباً 32, 34 سال ہوگئے  فوت ہوئے،  میرے دادا سنی تھے، اس لیے ہمارا سارا خاندان سنی ہے، صرف ایک دادی شیعہ تھی وہ فوت ہو گئی ہے، اب اُس کے لیے دعاءِ  مغفرت کرسکتے ہیں؟  میرا چچا اور پھوپھو عمرہ کی ادائیگی  کے لیے جا رہے ہیں، اُن کے لیے عمرہ پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟

جواب

واضح رہے کہ نیک اعمال کرکے ثواب کا استحقاق اور نیک اعمال کے ایصالِ ثواب کی صورت میں ثواب کے استحقاق کا مدار ایمان پر ہے، اور ایمان و کفر کا تعلق عقائد سے ہے، اس لیے اگر کسی شیعہ کا عقیدہ کفریہ ہو (یعنی قرآنِ کریم میں تحریف، یا حضرت علی رضی اللہ عنہ کی الوہیت یا جبرئیل امین سے وحی پہنچانے میں غلطی کا قائل ہو، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پر بہتان باندھتاہو یا اس کے علاوہ کوئی کفریہ عقیدہ رکھتاہو) تو وہ کافر کہلائے گا، اور اس کے لیے ایصالِ ثواب کرنا بھی جائز نہیں ہوگا، اور شیعہ کے عقائد کفریہ حد تک نہ پہنچتے ہوں، بلکہ گم راہی کی حد تک ہوں تو اسے کافر نہیں کہا جائے گا، نیز ایسی صورت میں اس کے لیے دعاءِ مغفرت اور ایصالِ ثواب کیا جاسکتاہے۔

لہٰذا اگر آپ کو اپنی دادی کے بارے میں یقینی علم ہے کہ ان کا عقیدہ کیا تھا، تو مذکورہ ضابطے کی روشنی میں عمل کرلیجیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200621

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں