برے اور شیطانی وساوس سے کیسے بچاجاۓ نیزایمان کو کیسے تازہ رکھا جاۓ؟
برے اور شیطانی وساوس کی طرف بالکل دھیان نہ دے اور یہ اعمال کرے (1) أعُوذُ بِاللهپڑھے (2) اٰمَنْتُ بِاللّٰهِ وَرَسُوْلِهکا ورد کرے، (3) هُوَ الْاَوَّلُ وَالْاٰخِرُ وَالظَّاهِرُ وَالْبَاطِنُ وَهُوَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيْم (4) نیز رَّبِّ اَعُوْذُبِکَ مِنْ هَمَزٰتِ الشَّیٰطِیْنِ وَاَعُوْذُ بِکَ رَبِّ اَنْ یَّحْضُرُوْنِ کا کثرت سے ورد بھی ہر طرح کے شیطانی شکوک ووساوس کے دور کرنے میں مفید ہے۔
بعض علماء نے وساوس میں مبتلا اشخاص کی تسلی و تسکین کے لیے کہا ہے کہ جس طرح چور اُس گھر میں جاتا ہے جہاں کچھ مال ومتاع ہوتا ہے، اسی طرح جس دل میں ایمان ہوتا ہے شیطان وہاں آکر وساوس ڈالتا ہے، لہذا وساوس سے پریشان نہیں ہوناچاہیے؛ کیوں کہ غیر اختیاری وسوسہ آنا اور اسے برا سمجھنا ایمان کی علامت ہے۔
ہاں! ان وساوس کو دل میں جگہ نہ دی جائے، ان کے مقتضی پر عمل یا لوگوں کے سامنے ان کا اظہار نہ ہو، بلکہ ان کا خیال جھڑک کر ذکر اللہ کی کثرت کا اہتمام کرنا چاہیے، اور کلمہ طیبہ کے کثرت سے ورد ، نیک اعمال اور اولیاء اللہ کی صحبت سے ایمانی کیفیات میں تازگی آتی ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144001200421
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن