بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر یا محرم کے پاس سفر حج کی استطاعت نہ ہونے کی صورت میں عورت فریضہ حج کی ادائیگی کیسے کرے؟


سوال

دریافت کرنا تھا کہ اگر عورت پر حج فرض ہو اور اس کا  شوہر یا کوئی محرم ساتھ جانے کی وسعت نہیں رکھتا ہو تو عورت اپنا فریضہ کیسے ادا کرے؟ 

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر عورت اپنے حج کے سفر  کے اخراجات کے ساتھ ساتھ اپنے شوہر یا کسی محرم کے سفر حج کے اخراجات بھی اٹھانے کی استطاعت رکھتی ہو تو اس پر حج فرض ہوگا اور اسے اپنے پیسوں سے اپنے شوہر یا کسی محرم کا خرچہ اٹھاکر اس کے ساتھ حج پر جانا لازم ہوگا، لیکن اگر عورت صرف اپنے سفر حج کے اخراجات کی استطاعت رکھتی ہو،  اور اپنے شوہر یا کسی محرم کے سفر حج کے اخراجات پورے کرنے کی استطاعت نہیں رکھتی ہو تو اس پر حج پر جانا فرض نہیں ہوگا، اس لیے جب تک شوہر یا محرم کے ساتھ جانے کی کوئی صورت نہ بن جائے تو اسے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے، کیوں کہ اس صورت میں اس کے لیے تنہا حج کا سفر کرنا جائز ہی نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105201129

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں