بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر کی خواہش پر آگے سے بال کٹوانے کا حکم


سوال

بیوی پردے میں رہتے ہوئے شوہر کی خواہش کے مطابق آگے سے بال کٹوا سکتی ہے؟

جواب

عورت کے لیے بلا ضرورت بال کٹوانا جائز نہیں ہے، البتہ اگر بال دو موئے ہونے کی وجہ سے بڑھ نہ پارہے ہوں تو ازالہ عیب کے واسطے کناروں سے تھوڑے سے بال کاٹنے کی گنجائش ہے،  اسی طرح حج و عمرہ کا احرام کھولنے یا کسی بیماری کی وجہ سے علاج کی شدید ضرورت کی وجہ سے بھی بال کٹوانا جائز ہے، البتہ فیشن کے طور پر بال کٹوانا جائز نہیں ہے چاہے شوہر کی خواہش کے لیے ہی کیوں نہ ہو، کیوں کہ غیر شرعی امور میں کسی کی اطاعت ( بات ماننا) جائز نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200503

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں