بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر کا تجدیدِ نکاح کے واسطے دو گواہوں کی موجودگی میں اپنا نکاح خود پڑھانے کا حکم


سوال

کیا میں اپنا تجدیدِ نکاح خود پڑھا سکتا ہوں، مثلاً میرے سامنے میری بیوی بیٹھی ہو اور میرے ابو اور دو بڑے بھائی بطورِ گواہ ہوں، اور اس طرح نئے مہر کے ساتھ ایجاب وقبول ہو تو اس طرح کوئی صورت بن سکتی ہے؟جب کہ میرے سمیت تینوں بھائی حافظ ہیں اور ابو بھی تبلیغ میں وقت لگا چکے ہیں۔ 

جواب

جی ہاں! آپ نکاح کی تجدید کرنے کے لیے اپنا نکاح خود بھی پڑھاسکتے ہیں، اس کی صورت یہ ہوسکتی ہے کہ آپ  اپنے والد اور دونوں بھائیوں کی موجودگی میں خطبہ میں پڑھی جانے والی آیات اور ایک دو احادیث بطورِ خطبہ مسنونہ پڑھنے کے بعد اپنی بیوی سے کہیں کہ میں نے آپ سے اتنے مہر کے بدلہ  نکاح کیا اور وہ جواب میں کہے کہ میں نے قبول کیا تو نکاح ہوجائے گا۔

تاہم بوقتِ ضرورت نکاح کی شرعی شہادت کی ادائیگی کے موقع پر آپ کے دونوں بھائی آپ کے نکاح کے دو گواہ ٹھہریں گے۔ والد اور اولاد ایک دوسرے کے حق میں شہادت نہیں دے کرسکتے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200854

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں