بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر کا بچوں کو یہ کہنے ’’تمہاری ماں اگر اپنے بھائی سے بات کرے تو طلاق‘‘ کا حکم


سوال

اگر کوئی شخص اپنے بچوں سے کہے کہ تمہاری ماں اگر اپنی بھائی سے بات کرے تو طلاق۔  کیا اس سے طلاق واقع ہو جائے گی؟  براہِ  کرم قرآن وحدیث کی روشنی میں مدلل جواب دیجیے۔

جواب

صورتِ  مسئولہ میں مذکورہ شخص کا اپنے بچوں کو یہ کہنے ’’تمہاری ماں اگر اپنی بھائی سے بات کرے تو طلاق‘‘ سے فوراً طلاق واقع نہیں ہوگی، البتہ اس کہنے کے بعد  اس کی بیوی نے اپنے بھائی سے بات کی تو اس پر ایک طلاقِ رجعی واقع ہوجائے گی،  عدت کے اندر رجوع کی اجازت ہوگی، اور عدت گزرنے کے بعد شرعی گواہوں کی موجودگی میں نئے مہر کے ساتھ تجدیدِ نکاح کی اجازت ہوگی، بہر دوصورت آئندہ شوہر کو دو طلاقوں کا اختیار ہوگا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200047

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں