بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر اور بیوی کا ساتھ نماز پڑھنا


سوال

شوہر اور بیوی کتنے فاصلے پر ایک ساتھ نماز ادا کر سکتے ہیں؟

جواب

شوہر اور بیوی اگر ساتھ کھڑے ہو کر اپنی اپنی نماز پڑھیں تونماز فاسد نہیں ہوتی، لیکن اس طرح سے نماز پڑھنا مکروہ ہے، البتہ اگر شوہر آگے کھڑا ہو اور بیوی پیچھے تو ایک کمرے میں دونوں کے لیے  اپنی اپنی نماز پڑھنا بلاکراہت جائز ہے ، دونوں کے درمیان کسی خاص مقدار کے فاصلے کی ضرورت نہیں۔ اگر کمرے میں آگے پیچھے کھڑے ہونے کی جگہ نہ ہو تو درمیان میں کم از کم ایک آدمی کے کھڑے ہونے کا فاصلہ چھوڑ دیں۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (1 / 574) ط: سعید:

"فمحاذاة المصلية لمصل ليس في صلاتها مكروهة لا مفسد، فتح (تحريمة). 

(قوله: ليس في صلاتها) بأن صليا منفردين أو مقتديا أحدهما بإمام لم يقتد به الآخر، شرح المنية (قوله: مكروهة) الظاهر أنها تحريمية؛ لأنها مظنة الشهوة والكراهة على الطارئ ط. قلت: وفي معراج الدراية: وذكر شيخ الإسلام مكان الكراهة الإساءة والكراهة أفحش. اهـ. (قوله: تحريمة) الاشتراك في التحريمة أن تبني صلاتها على صلاة من حاذته أو على صلاة إمام من حاذته بحر، وعلمت محترزه بما ذكرناه آنفاً". فقط وا للہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200261

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں