کئی اسلامی کتابوں میں پڑھا ہے کہ کپڑے پہنتے ہوئے خاص کر پاجامہ/شلوار بیٹھ کر پہننا چاہیے۔ اس میں کیا مصلحت پوشیدہ ہے؟ کئی بار یہ ممکن نہیں ہوتا؛کیوں کہ اگر آپ غسل خانے میں ہیں تو کپڑے نجاست وغیرہ سے خراب ہونے کا ڈر رہتا ہے۔
جن کتابوں میں بیٹھ کر شلوار/ پاجامہ پہننے کا ذکر ہے اس کا مقصد زیادہ سے زیادہ ستر کا اہتمام ہے، بیٹھ کر پہننے کی صورت میں ستر کم سے کم کھلے گا جب کہ کھڑے ہو کر شلوار وغیرہ پہننے کی صورت میں ستر نسبۃً زیادہ کھلتا ہے، رہی بات جہاں بیٹھ کر شلوار پہننا مشکل ہو یا اس میں حرج ہو یا اس میں اور زیادہ بے پردگی کا امکان ہو یا کپڑے تبدیل کرتے وقت تنہا ہو اور قریب میں کوئی موجود نہ ہو تو کھڑے ہو کر بھی تبدیل کرنے میں کوئی حرج نہیں، خاص کر جب کہ ایسی جگہ ہو جہاں کپڑے گیلے یا ناپاک ہونے کا اندیشہ ہو تو ایسی جگہوں پر کھڑے ہو کر ہی کپڑے تبدیل کرنے چاہییں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200425
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن