بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شفاعت کون کون کرے گا؟


سوال

شفاعت کون کون کر سکتا ہے؟

جواب

قرآن کریم نے اثبات شفاعت کو دو اصولوں کےساتھ ذکر کیا  ہے۔

 پہلا یہ کہ شفاعت سے پہلےاذن الٰہی یعنی کسی کی شفاعت میں کلام کرنے سے پہلے اجازت خداوند ی حاصل ہو۔

دوسرایہ کہ شفاعت کرنے والے کا نہایت صادق و راست باز ہونا اور پوری معقول اور ٹھیک بات کہنا، ایسے شخص کی شفاعت کرنا جس کے حق میں شفاعت پر اللہ کی رضا بھی ہو۔

احادیثِ مبارکہ اور کتبِ عقائد کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ شفیع دو قسم کے ہوں گے:

ایک وہ اعمال جو اپنے کرنے والے کےلیے شفاعت کریں گے مثلا : نماز،  روزہ،  تلاوت کلام اللہ وغیرہ  اعمال روز قیامت صرف شفاعت ہی نہیں، بلکہ حجت ہوں گے۔

دوم اشخاص جیسے انبیاءِ کرام علیہم السلام، اولیاءِ کرام ، وعلماء وشہداء ، وفقراء کی شفاعت اللہ رب العزت اپنے رحم وکرم سے قبول فرمائیں گے۔حفاظ کرام، حجاج  اپنے اپنے متعلقین کی شفاعت کریں گے،  نابالغ بچے جو مر گئے ہیں اپنے ماں باپ کی شفاعت کریں گے ۔ اسی عام ایمان والے بھی آخر میں سفارش کریں گے۔ اور بعض احادیث میں ہے کہ فرشتے بھی سفارش کریں گے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104200794

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں