بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

شرعی قانون میراث کو چھوڑ کر عائلی قانون کے تحت عمل کرنا


سوال

اگر کوئی شخص شرعی قانونِ میراث کو چھوڑ کر عائلی قانون کے تحت اپنے دادا کی موروثی زمین اپنے نام کروالے تو ایسے شخص کے بارے میں کیا حکم ہے؟ کیا اس کا اسلام سلامت رہتا ہے؟

جواب

عائلی قوانین کی شق جس میں کہ دادا کی میراث چچا کے ہوتے ہوئے بھی  پوتے کو دی جاتی  ہے ، یہ شق اسلام کے خلاف ہے، لہذا اس قانون کے تحت اگر کوئی دادا کی زمین حاصل کرلے اور اصل شرعی مستحقین کو نہ دے تو یہ اس کی طرف سے ظلم  ہے اورزمین اس کے لیے حرام ہے اور شریعت کے مطابق جو وارث ہوں ان کو زمین سپرد کرنا لازم اور فرض ہے۔مگر اس طرح کے ناجائز عمل کے مرتکب کو دائرہ اسلام سے خارج نہیں کہاجاسکتا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909202207

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں