بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شارک مچھلی کھانا


سوال

میٹرو کیش اینڈ کیری شارک مچھلی 650 روپے کلو بیچ رہے ہیں۔کیا یہ حلال ہے؟ اگر حرام ہے تو کوئی اس کے خلاف ایکشن کیوں نہیں لیتا؟

جواب

 سمندری مخلوقات میں سے صرف مچھلی کا کھانا حلال ہے ، مچھلی کے علاوہ کسی اور سمندری جانور کا کھانا جائز نہیں ہے، اور  ”شارک“ جس کو عامی زبان میں ” مگرا“ کہتے ہیں اور عربی زبان میں اس کو ”قرش “اور ”کوسج“  کہا جاتا ہے ، اہلِ لغت اور اہلِ لسان نےا س ( شارک  / مگرا ) کو مچھلی کی قسم میں سے شمار نہیں کیا، بلکہ یہ سمندری درندہ ہے، اس لیے اس کا کھانا جائز نہیں ہے۔

شارک سے متعلق مزید تفصیل  کے لیے درج ذیل لنک پر جامعہ کا تفصیلی فتوی ملاحظہ فرمائیں:

مگرا/ شارک کھانے کا حکم

قطع نظر مذکورہ مسئلے کے، اہلِ فتویٰ کی ذمہ داری دلائل کی روشنی میں مسئلہ واضح کرکے بیان کرنا ہے، جس کا بیان و اظہار اور اجرا الحمد للہ ہمارے ہاں سے مسلسل ہورہاہے، اس کا نفاذ اور روک تھام کی ذمہ داری انتظامیہ کی ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200696

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں