بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

شادی ہال کا کھانا بیچنا


سوال

ہمارے ہاں ایک آدمی شادی ہال کا سالن لے کر آتا ہے اور اس کو بیچتا ہے ،کیا وہ سالن اس سے خریدنا اور اس کو کھانا جائز ہے؟ اگر کوئی شخص یہ کھانا خریدتا ہے تو اس کی نماز ہوجاتی ہے یا نہیں؟

جواب

اگر بیچنے والا اس سالن کاشرعی طور پرمالک ہوتو اس سے خریدنا جائز ہے۔اوراگر کوئی شخص ایساسالن خریدتا ہے تو اس کی نماز درست ہے۔

واضح رہے کہ نماز بہت اہم عبادت ہے، لیکن اس کے صحیح ہونے کی جدا شرائط ہیں، وہ شرائط مکمل پائی جائیں تو نماز درست ہوجاتی ہے ؛ اس لیے نماز کی شرائط مکمل کرنے کے بعد اگر کوئی شخص ممنوعہ کھانا خریدتا ہے تو بھی اس کی نماز ادا ہوجائے گی، باقی اعمال کا قبول کرنا یا نہ کرنا اللہ تبارک وتعالیٰ کے قبضہ قدرت میں ہے۔فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 143904200067

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں