بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

 شادی کے بعد لڑکی اگر چند روز کے لیے اپنے میکے جائے گی تو نماز کا حکم


سوال

 شادی کے بعد لڑکی اگر چند روز کے لیے اپنے میکے جائے گی تو وہاں اس کی حیثیت مسافر کی ہوگی یا مقیم کی؟ اور وہ وہاں قصر نماز پڑھے گی یا پوری؟

جواب

 بیوی میکے سے رخصت ہوکر شوہر کے یہاں چلی گئی ہے اور شوہر کے ساتھ شوہر کے وطن میں مستقل رہنے کا ارادہ ہے، تو جب پندرہ روز سے کم مدت کے لیے میکے جائے گی تو قصر کرنا اس پر لازم ہوگا؛ اس لیے کہ  اب جائے ولادت اس کا وطن اصلی نہیں رہا، بلکہ شوہر کا گھر وطن اصلی ہوگیاہے۔

"الوطن الأصلي هو موطن ولادته أو تأهله أو توطنه یبطل بمثله". (الدرالمختار، باب صلاة المسافر، مطلب في الوطن الأصلي، ووطن الإقامة، ۲/ ۱۳۱)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200682

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں