بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شادی میں تاخیر کرنا


سوال

 میری عمر 30سال ہو گئی ہے اور میں اپنا کام بھی کرتا ہوں 15 سے 20 ہزار اللہ کے فضل سے کما لیتا ہوں مہینے میں۔گھر والوں کو شادی کا کہتا رہتا ہوں، لیکن اس طرف توجہ نہیں دیتے ۔ اس دوران اگرمجھ سے گناہ ہوتے ہیں تو اس کا زمہ دار کون؟ (ہمارے ادھر 35،36 سال کی عمر میں شادی کرتے ہیں، جن کا کام ٹھیک بھی ہے کما بھی رہے ہیں والدین ان کی شادی بھی لیٹ کرتے ہیں زیادتی ہے) 

جواب

جب آپ اس قدر کما لیتے ہیں جس میں آپ اپنا اور  اپنی اہلیہ کا نفقہ اٹھالیں تو آپ کے والدین کو  آپ کی شادی کی ترتیب بنانی چاہیے،اگر چہ رواج اس کا مخالف ہو۔

اس سلسلے میں خاندان کے افرادد کے ذریعے والدین سے اس سلسلے میں  بات کریں، اور جب تک اس کی ترتیب نہ بن جائے اگر گناہ میں مبتلا ہونے کا اندیشہ ہو تو نفلی روزوں کا اہتمام کریں ۔ہر پیر اور جمعرات کا روزہ رکھنا سنت ہے۔  اس میں اجر بھی ہے اور پاک دامنی کا ذریعہ بھی۔  نیز نیک لوگوں کی صحبت میں رہیں، کسی متبع شریعت عالم سے تعلق رکھیں، ان شاء اللہ تعالیٰ گناہوں سے بچنا آسان ہوجائے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200599

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں