بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سید کو زکاۃ دینا جائز نہیں


سوال

عرض یہ کرناتھا کہ زکاۃ کی رقم کسی سید کو دے سکتے ہیں؟ اگر وہ بالفرض لے لیتاہے تو اس کا گناہ کیا ہوگا؟

جواب

سید کو زکاۃ کی رقم دینا جائز نہیں ہے،تبرعات اور نفلی صدقات سے ان کی اعانت کرنی چاہیے۔اگر جان کر کسی سید کو زکاۃ دی تو زکاۃ ادا نہ ہوگی۔اسی طرح سید کے لیے یہ جانتے ہوئے کہ سید کو زکاۃ لیناحرام ہے،زکاۃ مانگنایالیناسخت گناہ ہے۔جتنی رقم زکاۃ کی وصول کی ہو وہ زکاۃ دینے والے کو واپس کردی جائے ؛ تاکہ وہ زکاۃ کے صحیح مصرف میں خرچ کردے، اور اگر اصل مالک تک پہنچنے کی کوئی صورت نہ ہو تو  صدقِ دل سے توبہ کے ساتھ  زکاۃ کی مد میں وصول کردہ رقم کے بقدر مالک کی طرف سے کسی مستحق کو دے دی جائے تو اللہ تعالیٰ کی رحمت سے امید ہے کہ وہ معاف فرمائے گا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200486

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں