بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سیاہ خضاب لگانا جائز نہیں


سوال

اگر علاقے میں سیاہ خٖضاب کا رواج ہوتو کہاں تک سیاہ خضاب لگانا جائز ہے ؟ کوئی طریقہ بتائیں!

جواب

خالص کالے رنگ کاخضاب لگاناگناہ ہے، احادیثِ مبارکہ میں اس کی ممانعت اور سخت وعیدآئی ہے، چناں چہ ابوداودشریف کی روایت میں ہے:''حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہماارشادفرماتے ہیں: جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:آخری زمانہ میں کچھ لوگ ہوں گے جوسیاہ خضاب لگائیں گے،جیسے کبوترکاسینہ،ان لوگوں کوجنت کی خوشبوبھی نصیب نہ ہوگی''۔

صرف حالتِ جہاد میں دشمن کو مرعوب رکھنے اور اس کے سامنے جوانی اور طاقت کے اظہار کے لیے کالا خضاب استعمال کرنے کی  اجازت دی گئی ہے ، اس کے علاوہ کسی اور موقع پر خالص سیاہ خضاب لگانا جائزنہیں ہے۔سیاہ رنگ کے علاوہ کسی بھی رنگ (مثلاً: ڈارک براؤن ،سرخ ، یا کوئی اور رنگ)کاخضاب لگاسکتے ہیں۔

نیز علاقہ میں سیاہ خضاب لگانے کا جو رواج ہے اسے فوری ترک کرنا واجب ہے اور جو افراد اس ناجائز عمل میں مبتلا ہیں انہیں سچے دل سے فوری طور پر توبہ کرنی چاہیے اور آئندہ سیاہ خضاب لگانے سے اجتناب کرنا چاہیے، علاقے میں رواج کی وجہ سے سیاہ خضاب لگانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200576

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں