بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سڑک کے لیے بلا ضرورت قبر منتقل کرانا


سوال

 ہمارے علاقے میں ایک سڑک بنایا جارہا ہے جوکہ ایک جگہ پر قبرستان کے اندر میں سے گزرتا ہے۔ اس سکیم کے مطابق سڑک کی چوڑائی 25 فٹ ہے,اگر قبرستان کے درمیان سڑک کو 22فٹ چوڑائی پر گزارا جائے تو پھر سڑک کے احاطے میں قبریں نہیں آتیں،اور اگر 25 فٹ چوڑائی پر گزارا جائے تو سڑک کے احاطے میں دو ایسی قبریں آ جاتی ہے، جن میں سے ایک کی موت درخت سے گرنے کی وجہ سے ہوئی ہے،جب کہ دوسرا بے گناہ قتل کیا گیا ہے،اور ان میں سے ایک قبر 6سال اور دوسری 10 سال پرانی  ہے۔ نیز ان قبر والے رشتہ دار کا کہنا ہے کہ حال ہی میں کسی وجہ سے قبر گر گئی تھی اور رشتہ دار نے کفن صحیح سلامت دیکھا ہے۔ تو کیا یہ قبریں یہاں سے منتقل کر دینااور اس پر 25 فٹ سڑک گزارنا جائزہے یا نہیں؟ حال آں 22 فٹ سڑک بھی کافی ہو سکتی ہے۔

جواب

واضح رہے کہ وقف قبرستان سے سڑک گزارنا جائز نہیں ہے۔

الفتاوى الهندية (2 / 470):
"وسئل هو أيضاً عن المقبرة في القرى إذا اندرست ولم يبق فيها أثر الموتى لا العظم ولا غيره، هل يجوز زرعها واستغلالها؟ قال: لا، ولها حكم المقبرة".

فتاوی محمودیہ میں ہے :

’’اگر قبرستان وقف ہو تو وہاں کو راستہ، سڑک بنانا درست نہیں‘‘۔ (۱۵ / ۳۹۵، دار لافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی)

کفایت المفتی میں ہے :

’’کوئی جدید راستہ قبرستان کی زمین میں سے دینا درست نہیں‘‘۔ (۷ / ۱۱۰، دار الاشاعت) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104200369

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں