بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سٹیٹ بینک آف پاکستان کا ملازم تبلییغی جماعت کی دعوت کرے تو قبول کرنے کا حکم


سوال

’’ سٹیٹ بینک آف پاکستان‘‘  کا ملازم تبلیغی جماعت کی دعوت کرے تو قبول کرنی چاہیے؟ یا نہیں؟

جواب

’’سٹیٹ بینک آف پاکستان ‘‘ سرکاری ادارہ ہے جو کہ ملک کے تمام بینکوں  کی نگرانی اور ان کے بینک کے طور پر فرائض انجام دیتا ہے۔ نیز اس کی آمدنی  میں بھی سود کا عنصر شامل ہوتا ہے، اس لیے اس کے ملازمین  کی تنخواہ بھی  حلال نہیں ہوتی۔

اگر ایسا شخص کوئی دعوت کرے اور اس کی یہ آمدنی زیادہ ہو یا صرف یہی آمدنی ہو تو ایسی   دعوت قبول نہیں کرنی چاہیے، بلکہ اچھے انداز سے معذرت کر لینی چاہیے۔

’’إذا دعیتَ إلی ولیمة، فإن لم یکن ماله حرامًا ولم یکن فیها فسق، فلا بأس بالإجابة. وإن کان ماله حرامًا فلا تجبه. وکذٰلک إن کان فسقه معلنًا فلا تُجبه یعلم أنک غیر راض بفسقه‘‘. (بستان الفقیه أبي اللیث السمرقندي / باب إجابة الدعوة ۱۳۳ فاروقي هندي، بحواله: فتاویٰ محمودیه ۱۸؍۶۰ ڈابهیل)

’’ اٰکل الربا وکاسب الحرام أهدی إلیه أوأضافه وغالب ماله حرام لا یقبل ولا یأکل‘‘. (الفتاوی الهندیة، کتاب الکراهية/ الباب الثاني عشر ۵؍۳۴۳)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200879

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں