سونے کی کتنی مقدار پر زکات دینا ضرور ی ہے؟ یعنی سونے کی کتنی مقدار پر زکات واجب ہوتی ہے؟
اگر کسی شخص کی ملکیت میں موجود سونے کی مقدار ساڑھے سات تولہ سونا یا اس سے زائد ہو ،اس کے علاوہ چاندی،نقدی،مال تجارت کچھ نہ ہو تو قمری حساب سے سال گزرنے پر اس پر زکات واجب ہوگی، اس سے کم مقدار پر زکات واجب نہیں ہوگی۔ البتہ اگر سونے کے ساتھ چاندی یا نقدی یا مالِ تجارت موجود ہو تو پھر ساڑھے سات تولہ سونے کے نصاب کا اعتبار نہیں کیا جائے گا، بلکہ مجموعی مال کی مالیت اگر ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر پہنچ جائے تو سال گزرنے پر زکات واجب ہوگی۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200271
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن