کیا سونا قسطوں پر خریدا جاسکتا ہے؟
سونے چاندی کی روپیہ پیسے کے بدلے خرید وفروخت شرعاً "بیعِ صرف" کہلاتی ہے، اور بیعِ صرف کا حکم یہ ہے کہ اس میں دونوں طرف سے نقد ادائیگی ضروری ہے، اس لیےسونے چاندی کے معاملات میں لین دین، نقد اور ہاتھوں ہاتھ ہونا ضروری ہے، یعنی ایک ہی مجلس میں قیمت کی رقم دینا اور سونا چاندی وصول کرنا ضروری ہے اور کسی بھی جانب سے ادھار، ربوا کے دائرے میں آنے کی بنا پر ناجائز و حرام ہے، لہذاسونا چاندی قسطوں پر خریدنا جائز نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106200975
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن