بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

سورۃ الفاتحہ کے بعد دوسری سورت سے پہلے بسم اللہ پڑھنا بہتر ہے


سوال

 نماز میں سورۃ الفاتحہ کے بعد بسم اللہ پڑھ کر دوسری سورت شروع کی جائے یا بغیر بسم اللہ کے?  اگر بسم اللہ پڑھ کر شروع کی جائے تو آیا بسم اللہ پڑھنا سنت ہے یا واجب ؟

جواب

نماز میں سورت فاتحہ کے بعددوسری سورت شروع کرنےسے پہلے بسم اللہ پڑھنا سنت ہے نہ واجب، البتہ پڑھنا بہتر ہے۔

الدر المختار(1 / 490):
"( لا) تسن ( بين الفاتحة والسورة مطلقا ) ولو سرية ولاتكره اتفاقاً".

حاشية رد المحتار على الدر المختار - (1 / 490):
" مطلب قراءة البسملة بين الفاتحة والسورة حسن

(قوله: ولاتكره اتفاقاً) ولهذا صرح في الذخيرة والمجتبى بأنه إن سمى بين الفاتحة والسورة المقروءة سرًّا أو جهراً كان حسناً عند أبي حنيفة، ورجحه المحقق ابن الهمام وتلميذه الحلبي لشبهة الاختلاف في كونها آيةً من كل سورة ، بحر". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201151

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں