بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

سورہ اخلاص ایک لاکھ مرتبہ پڑھنا


سوال

مشکاۃ کے حوالہ سے ایک حدیث سنی سورہ اخلاص ایک لاکھ مرتبہ پڑھنے کے بارے میں  کیا یہ درست ہے؟

جواب

ایک لاکھ مرتبہ  سورہ اخلاص پڑھنے  کے بارے میں کوئی حدیث مشکاۃ شریف میں نہیں ملی۔ البتہ مشکاۃ شریف اور دیگر کتب میں سورہ اخلاص کے بارے میں یہ احادیث ہیں:

'' وَعَنْ أَنَسٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " «مَنْ قَرَأَ كُلَّ يَوْمٍ مِائَتَيْ مَرَّةٍ قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ مُحِيَ عَنْهُ ذُنُوبُ خَمْسِينَ سَنَةً إِلَّا أَنْ يَكُونَ عَلَيْهِ دَيْنٌ»۔ " رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَالدَّارِمِيُّ، وَفِي رِوَايَتِهِ: خَمْسِينَ مَرَّةٍ، وَلَمْ يَذْكُرْ: إِلَّا أَنْ يَكُونَ عَلَيْهِ دَيْنٌ.''

یعنی جو شخص دن میں دو سو مرتبہ سورہ اخلاص پڑھے، اس سے 50 سال کے گناہ معاف ہوجاتے ہیں، الا یہ کہ اس پر کسی کا قرض ہو۔

'' ٢١٥٩ - وَعَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " «مَنْ أَرَادَ أَنْ يَنَامَ عَلَى فِرَاشِهِ فَنَامَ عَلَى يَمِينِهِ ثُمَّ قَرَأَ مِائَةَ مَرَّةٍ قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ إِذَا كَانَ يَوْمُ الْقِيَامَةِ يَقُولُ لَهُ الرَّبُّ: يَا عَبْدِي ادْخُلْ عَلَى يَمِينِكَ الْجَنَّةَ»۔ " رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ''.

جو شخص سونے کا اراہ درے اور دائیں کروٹ پر سوئے پھر سو مرتبہ سورہ اخلاص پڑھے جب قیامت کا دن ہوگا اللہ تعالی فرمائیں گے: اے میرے بندے! اپنی دائیں جانب سے جنت میں داخل ہو جا۔

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا: سب جمع ہوجاؤ تمہیں ایک تہائی قرآن سناؤں گا۔ جب صحابہ کرام رضی اللہ عنہم جمع ہوگئے تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم تشریف لائے اور  ﴿ قُلْ هُوَ اللّٰهُ اَحَدٌ﴾  پڑھی اور ارشاد فرمایا یہ سورۃ ایک تہائی (یعنی تیسرا حصہ) قرآن کے برابر ہے۔ (الصحیح لمسلم، صلاۃ المسافرین، فضائل القرآن، رقم : ۸۱۲) 
 ایک آدمی کو سورہ الاخلاص سے بہت محبت تھی اور اس محبت کی وجہ سے وہ اس سورت کو ہر نماز کی قراء ت کے اختتام پر پڑھتے تھے، اللہ تعالیٰ نے اس کی اس سورت سے محبت کی وجہ سے اسے جنت میں داخل کر دیا۔ (ترمذی 2901)

ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ رسول اللہﷺ نے اس صحابی کے متعلق جو امام تھے اور ہر نماز میں ﴿ قُلْ هُوَ اللّٰهُ اَحَدٌ﴾ ضرور پڑھا کرتے تھے اور جب ان سے اس کا سبب در یافت کیا گیا تو کہا: مجھے اس سورت سے بے حدمحبت ہے۔ فرمایا: اس شخص کو خبر دے دو کہ بے شک اللہ تعالیٰ بھی اس شخص سے محبت کرتے ہیں۔

 ایک اور حدیث میں ایک صحابی کا واقعہ آیا ہے کہ وہ ہمیشہ اور سورتوں کے ساتھ سورۂ اخلاص ہر رکعت میں ضرور پڑھا کرتے تھے، جب ان سے اس کا سبب دریافت کیا گیا تو انھوں نے کہا: مجھے اس سورت سے بہت محبت ہے تو اس پر رسول اللہﷺ نے فرمایا: اس سورت کی محبت ہی تم کو جنت میں داخل کردے گی۔

 ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ رسول اللہﷺ نے ایک شخص کو (صدقِ دل سے) ﴿ قُلْ هُوَ اللّٰهُ اَحَدٌ﴾ پڑھتے ہوئے سنا تو فرمایا: اس شخص کے لیے جنت واجب ہو گئی۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201584

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں