میں ایک ٹیکسٹائل ملز اکاؤنٹز کے شعبہ میں کام کرتاہوں،ہماری کمپنی بینک سے سود پر قرض بھی لیتی ہے،ہمیں اس قرض کی انٹری بھی ریکارڈ میں کرنی پڑتی ہے،اورہرتین ماہ بعد کچھ اکاؤنٹز کی سود وغیرہ کا حساب کرکے اسے بھی ریکارڈ میں درج کرنا پڑتاہے،ہمارے لیے یہاں ملازمت کرناجائزہے یانہیں؟
سود پرقرضہ لے کرکاروبارکرناجائزنہیں ہے۔البتہ اگرکمپنی کااکثرکاروباراورآمدنی حلال ذرائع سےہونیزاکاؤنٹنٹ کے شعبے میں صرف سودی معاملات کی جانچ پڑتال ہی نہ ہوبلکہ دیگرامورانجام دیئے جاتے ہوں اورضمناً سودی قرض وغیرہ کی انٹری کرنی پڑتی ہوتواس میں ملازمت کرسکتے ہیں۔البتہ سودی معاملات میں اعانت کی وجہ سے گناہ ہوگا جس پرتوبہ استغفارضروری ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143609200038
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن