بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سودی رقم کا حکم


سوال

سود کا پیسہ جو بینک میں رکھا ہوا ہے کیا ثواب کی نیت کے بغیر اس سے غلہ خرید کر صدقہ کر سکتے ہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں سودی رقم بینک سے وصول کرنا جائز نہیں، تاہم اگر وصول کرلی اور اب بینک کو لوٹانا ممکن نہیں ہو تو ثواب کی نیت کے بغیر اس رقم کو مستحقین کے درمیان تقسیم کرنا ضروری ہے، اگر اس رقم سے غلہ خرید کر تقسیم کرنا چاہتے ہوں تو کر سکتے ہیں، مگر اس نیت سے سود وصول کرتے رہنا کہ غرباء پر صدقہ کرتے رہیں گے ناجائز ہے۔ فتاوی شامی میں ہے:

’’وَيَرُدُّونَهَا عَلَى أَرْبَابِهَا إنْ عَرَفُوهُمْ، وَإِلَّا تَصَدَّقُوا بِهَا لِأَنَّ سَبِيلَ الْكَسْبِ الْخَبِيثِ التَّصَدُّقُ إذَا تَعَذَّرَ الرَّدُّ عَلَى صَاحِبِهِ اهـ‘‘ (٦/ ٣٨٥) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200724

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں