بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سود کی لی ہوئی رقم کا حکم


سوال

سود کی جو رقم لی ہے، اسے واپس جمع کروں یا کسی غریب کو دے دوں؟

جواب

سود کی رقم لینا حرام ہے، البتہ اگر کسی نے سود کی رقم لے لی ہو اور اب وہ اس گناہ سے توبہ اور تلافی کرنا چاہتا ہو تو اس کا طریقہ یہ ہے کہ سود کی رقم جس سے لی ہو اسی ( رقم کے مالک) کو وہ رقم واپس لوٹادے۔جب تک اصل مالک یا اس کے ورثاء کو لوٹانا ممکن ہو  اس رقم کو صدقہ کرنا جائز نہیں ہے۔

اگر پوری کوشش اور تمام ذرائع استعمال کرنے کے باوجود اصل مالک یا اس کے ورثاء تک پہنچانا ممکن نہ ہو تو ثواب کی نیت کے بغیر اصل مالک کی طرف سے کسی مستحقِ زکات کو دینا ضروری ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200290

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں