سود کا کام کرنے والے کے ساتھ میل ملاپ رکھ سکتے ہیں یا نہیں؟
جو شخص سود کے کام میں ملوث ہو اس کی اصلاح کے لیے اس نیت سے اس سے میل ملاپ رکھا جا سکتا ہے کہ موقع ملنے پر اس کو اچھے طریقے سے سمجھایا جا سکے، نیز اس کے لیے دعا بھی کی جائے، اور اگر اس سے اس نیت سے قطع تعلقی کی جائے کہ وہ سود کے کام کو چھوڑ دے تو ایسا کرنے سے قطع تعلقی کا گناہ بھی نہیں ہو گا۔ تاہم اگر اس کی آمدن کل یا اکثر سودی ہو تو تعلق رکھنے کی صورت میں بھی اس کی آمدن سے کھانا، پینا یا ہدیہ قبول کرنا جائز نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144104200765
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن