بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سوتیلے باپ اور چچا کی بیوہ سے نکاح


سوال

 میراباپ فوت ہوجانےکے بعد میری ماں کا نکاح میرے چچا کے ساتھ ہوا تھا، لیکن بعد میں میرے اس چچا نے تیسرے شادی کی تھی، اب میرا وہ چچا بھی وفات پا چکا ہے۔ تو میرا  چچا کی تیسری بیوی سے نکاح جائز ہے کہ نہیں؟

جواب

مذکورہ صورت میں آپ کے چچا آپ کے سوتیلے باپ بھی ہیں تو ان کی بیوی سے آپ کا رشتہ آپ کے سوتیلے باپ کی بیوی کا بنتا ہے، ان کی تیسری بیوہ آپ کی سوتیلی ماں نہیں ہے، لہذا آپ کا نکاح ان سے جائز ہے۔

اللہ تعالی کا ارشادہے:

{وَلَا تَنكِحُوا مَا نَكَحَ آبَاؤُكُم مِّنَ النِّسَاءِ إِلَّا مَا قَدْ سَلَفَ ۚ إِنَّهُ كَانَ فَاحِشَةً وَمَقْتًا} [4-22]

تفسير البغوي "معالم التنزيل":

"أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الْمَرْوَزِيُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَهْلٍ مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ السِّجْزِيُّ أَنَا الْإِمَامُ أَبُو سُلَيْمَانَ الْخَطَّابِيُّ أَنَا أَحْمَدُ بْنُ هِشَامٍ الْحَضْرَمِيُّ أَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ الْعُطَارِدِيُّ عَنْ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ عَنْ أَشْعَثَ بْنِ سَوَّارٍ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ: مَرَّ بِي خَالِي وَمَعَهُ لِوَاءٌ فَقُلْتُ: أَيْنَ تَذْهَبُ؟ قَالَ: بَعَثَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى رَجُلٍ تَزَوَّجَ امْرَأَةَ أَبِيهِ آتِيهِ برأسه". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200235

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں