بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

محرم میں کالا عمامہ باندھنا


سوال

محرم میں کالا عمامہ باندھنا کیسا ہے؟

جواب

محرم میں یا پورے سال میں کسی بھی وقت کالے رنگ کا عمامہ پہننا جائز ہے بشرطیکہ کسی خاص رسم یا عقیدہ کی بنیاد پرنہ ہو، کیوں کہ نبی ﷺ سے سیاہ (کالے ) رنگ کا عمامہ پہننا ثابت ہے، چنانچہ ایک روایت میں ہے کہ   فتح مکہ والے دن جب نبی ﷺ  مکہ میں داخل ہوئے تو آپ کے سر پر کالا عمامہ تھا۔ 

سنن الترمذي ت بشار (4/ 416):

" باب ما جاء في الثوب الأسود

حدثنا أحمد بن منيع، قال: حدثنا يحيى بن زكريا بن أبي زائدة قال: أخبرني أبي، عن مصعب بن شيبة، عن صفية بنت شيبة، عن عائشة، قالت: خرج النبي صلى الله عليه وسلم ذات غداة وعليه مرط من شعر أسود.هذا حديث حسن غريب صحيح".

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6 / 755):
"(وندب لبس السواد وإرسال ذنب العمامة بين كتفيه إلى وسط الظهر) وقيل: لموضع الجلوس، وقيل: شبر".

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 624):
"فإن التشبه بهم لايكره في كل شيء، بل في المذموم وفيما يقصد به التشبه". 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201245

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں