بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

سمع اللہ لمن حمدہ کی جگی سمی اللہ کہہ دیا


سوال

رکوع کی تسبیح ’’سمع‘‘ کو  سميپڑھنے والے کی نماز کا کیا حکم ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں نماز ہوگئی ہے، اعادہ کی ضرورت نہیں،  اس لیے کہ ’’سميّ‘‘ کے لغوی معنیٰ:  بلند و بالا، نام کے مطابق آتے ہیں،  تاہم آئندہ درست تلفظ کا خیال رکھا جائے، قصداً یا غفلت کی وجہ سے ایسے کہنا خلافِ سنت ہونے کی وجہ سے مکروہ ہوگا۔

السَّمِيُّ : (معجم الوسيط):

"السَّمِيُّ : المُسامي، وهو المطاولُ والمفاخِرُ. وسَمِيُّ الشيء: موافِقُه في اسمِه، أَو نظيرُهُ". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200814

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں